دوسرے مرحلے میں میٹرو بس کے 300 ، اورنج ٹرین کے 1000 سے زائد کیمرے لنک کیے جائینگے
ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور سیف سٹیز اتھارٹی کا اشتراک اہل لاہور کیلئے مفید ثابت ہوگا، جنرل مینیجر آپریشنز عزیر شاہ
کیمروں کی انٹیگریشن سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت ہوگی، چیف آپریٹنگ آفیسر محمد کامران خان
لاہور 7 فروری
لاہور کی سیفٹی اینڈ سکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کیلئے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے اشتراک سے اہم سنگ میل عبورکر لیا گیا۔ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی میں منعقدہ تقریب میں ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے 300 کیمرے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کیساتھ منسلک کر دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے کیمروں کو سیف سٹیز سسٹم کیساتھ منسلک کرنے کی تقریب پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی ہیڈ کوارٹر قربان لائن میں ہوئی جس میں چیف آپریٹنگ آفیسر ڈی آئی جی محمد کامران خان اور جنرل منیجر آپریشنز ماس ٹرانزٹ اتھارٹی عزیر شاہ نے شرکت کی۔ پہلے مرحلے میں فیڈر بسوں کے روٹس پر لگے 300 کیمرے سیف سٹیز مانیٹرنگ سسٹم کیساتھ منسلک کیے گئے جبکہ دوسرے مرحلے میں میٹرو بس کے 300 کیمرے اور اورنج ٹرین کے 1000 سے زائد کیمرے سیف سٹیز اتھارٹی کیساتھ منسلک کیے جائینگے۔ اس موقع پر ڈی آئی جی کامران خان نے بتایا کہ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو ڈیٹا سکیورٹی کیلئے ڈیزاسٹر ریکوری یونٹ کی سہولت بھی فراہم کریگی۔ چیف آپریٹنگ آفیسر محمد کامران خان کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تفتیش کیلئے کیمروں کی فوٹیج دستیاب ہوگی جس سے انکی بھرپور معاونت ہوسکے گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کرائم کنٹرول کیلئے نجی کیمروں کو حکومتی مانیٹرنگ سسٹم سے منسلک کیا جاتا ہے اور اسی طرح بڑے اربن سینٹرز کی مکمل مانیٹرنگ ممکن بنائی جاتی ہے۔ جنرل مینیجر آپریشنز ماس ٹرانزٹ اتھارٹی عزیر شاہ نے کہا کہ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور سیف سٹیز اتھارٹی کا اشتراک اہل لاہور کیلئے مفید ثابت ہوگا اور قومی مفاد میں اس اشتراک کو مذید تقویت دی جائے گی۔