پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور چینی کمپنی نے مصالحتی معاہدے پر دستخط کر دیے
چینی کونسل جنرل، صوبائی وزرا اور آئی جی پنجاب کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط ہوئے
معاہدے کے تحت چینی کمپنی سیف سٹیز کے مکمل سسٹم کو 100 فیصد فعال کرے گی، چیف آپریٹنگ آفیسر
معاہدے کے تحت حکومت پنجاب کو کوئی اضافی رقم ادا نہیں کرنا ہوگی, محمد کامران خان
چینی کمپنی ابتدائی معاہدے کے تحت ایک ڈالر 104 روپے کے مطابق مینٹینس کے کام کریگی
چینی کمپنی کو ہماری شرائط پر رضامند کرنا حکومت پنجاب اور سیف سٹیز کی بڑی کامیابی ہے، محمد کامران خان
سیف سٹیز ہیڈکوارٹر میں پروقار تقریب، چینی کونشل جنرل اور صوبائی وزرا مہمان خصوصی تھے

لاہور یکم دسمبر:
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور چینی کمپنی ہوارے نے مصالحتی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ چیف آپریٹنگ آفیسر محمد کامران خان نے بتایا کہ معاہدے کے تحت چینی کمپنی سیف سٹیز کے مکمل سسٹم کو 100 فیصد فعال کرے گی۔ معاہدے کے تحت حکومت پنجاب کو کوئی اضافی رقم ادا نہیں کرنا ہوگی اور چینی کمپنی ابتدائی معاہدے کے تحت ایک ڈالر 104 روپے کے مطابق مینٹینس کے کام کریگی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور چینی کمپنی ہواوے کے درمیان مصالحتی معاہدے پر دستخط کی تقریب سیف سٹیز ہیڈکوارٹر قربان لائن میں منعقد ہوئی۔ چینی کونسل جنرل مسٹر زاؤ شیرین اور صوبائی وزرا مشیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ، وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت، وزیر مہمان خصوصی تھے۔ قائم مقام آئی جی پنجاب کنور شاہ رخ، چینی کمپنی کے ڈپٹی سی ای او احمد بلال سمیت سینئر عہدیداروں نے تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں چیف آپریٹنگ آفیسر محمد کامران خان نے بتایا کہ سیف سٹیز سے مذاکرات کی بدولت چینی کمپنی اپنے تمام مطالبات سے دستبردار ہوگئی ہے اور چینی کمپنی اور حکومت کو ہماری شرائط پر رضامند کرنا حکومت پنجاب اور سیف سٹیز کی بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چینی کمپنی کے انجینئرز پاکستان آکر 3 سے 4 ماہ میں پراجیکٹ کو مکمل فعال کریں گے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر نے بتایا کہ پراجیکٹ کیلئے تمام ضروری ہاورڈوئیر اور سافٹ وئیر چینی کمپنی اپنے خرچ پر فراہم کریگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اور چینی کمپنی کے مابین تمام مسائل حل ہو گئے جبکہ پنجاب کابینہ اس تصفیاتی معاہدے کی پہلے ہی منظوری دے چکی ہے۔ اس سے قبل کابینہ اور ذیلی کمیٹیوں میں معاہدے پر تفصیلی مشاورت ہوئی جس کے بعد ہم نے یہ سنگ میل عبور کیا ہے۔ کامران خان نے بتایا کہ چینی کمپنی سیف سٹیز پراجیکٹ میں جدید ٹیکنالوجی کی ضرورتوں کے مطابق جدت لائے گی اور سیف سٹیز اتھارٹی اک نئے عزم کیساتھ منصوبے کو عوامی امنگوں کے مطابق پروان چڑھائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سیف سٹیز ایک قومی سلامتی کا مںصوبہ اور جدید پولیسنگ کا شاہکار ہے۔ لاہور پراجیکٹ کے بعد قصور اور ننکانہ صاحب میں سیف سٹیز کا جدید سسٹم انسٹال کیا گیا۔ رواں مالی سال میں مرید کے اور سیالکوٹ سیف سٹیز منصوبوں پر کام جاری ہے۔ حکومت پنجاب کی ہدایات پر سیف سٹیز اتھارٹی راولپنڈی میں بھی جدید سینٹر قائم کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ چینی کمپنی کے پروپرائٹی سلوشن کے باعث بہت سے سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر کے استعمال کیلئے کمپنی کی مدد لازم تھی۔ معاہدے کے روشنی میں اب تمام تکنیکی رکاوٹیں ختم ہو چکی ہیں اور پراجیکٹ مکمل طور پر فعال ہو رہا ہے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر حمد کامران خان نے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے حکومت پنجاب اور چینی حکومت کی مدد پر نہایت ممنون ہیں۔ حکومت کی مدد سے صوبہ بھر کو محفوظ بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ چینی کمپنی کے ڈپٹی سی ای او احمد بلال مسعود نے کہا کہ کمپنی سیف سٹیز پراجیکٹ کو مکمل فعال بنانے کیلئے ہرممکن مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیف سٹیز سٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ ہے جو دہشت گردی کے خاتمے، کرائم کنٹرول اور ٹریفک مینجمنٹ میں مثالی کردار ادا کر رہا ہے۔ سیف سٹیز صرف کیمروں سے نگرانی کا منصوبہ نہیں بلکہ اس میں ٹیکنالوجی، ڈیٹا اور اینالیسزکی متعدد سہولیات ہیں۔